پ ر بلوچ اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل کمیٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے آپنے جارکرہ بیان میں اہلیان بلوچستان کے باشعور و عزت مآب والدین
کو گوشے نظر کرنا چاھتا ھوں کے بلوچستان
کے سرد علاقوں میں سردیوں کا موسم اختتام پذیر ھوگیا ہیں اور مارچ کے مہینے میں اسکول اپنے اوقات کار کے مطابق کھل جائیں گے تو مارچ کے ہی مہینے میں نئے داخلے بھی شروع ھو جاتے ہیں ۔
تو اسی مناسبت سے میں بلوچستان کے تمام والدین سے التماس کرتا ھوں کے تعلیم جیسی عظیم زیوار سے اپنے بچوں کو محروم نا ھونے دیں انہیں اس جدید دنیا میں جوکے آجکل سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا ہے اس دنیا کی ترقی اور ٹیکنالوجی سے دور نہ کریں بلکہ انہیں اس تعلیم کے ذریعے اپنے آپ کو پہچاننے اپنی ذہنی نشوونما کروانے اور دنیا کے ساتھ چلنے میں اہم کردار ادا کریں ھمارے پیارے رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم پر بہت بہت زیادہ زور دیا ہیں آپ نے فرمایا "ھر عورت اور مرد پر تعلیم لازمی ہیں" اور" اگر تعلیم کی تکمیل کیلئے آپ کو چین بھی جانا پڑھے تو جاہیں" "ماں کی گود سے لیکر قبر کے گور تک تعلیم حاصل کرنا چاہیں "۔
اور خاص کر بارڈری علاقوں سے وابستہ والدین سے بھی عرض کرتا ہوں کہ برائے مہربانی اپنے بچوں کو تعلیم دیں کیونکہ میں نے سنا اور دیکھ بھی ھیکہ بارڈری علاقوں میں وہاں کے بچے 12 یا 15 سال کے درمیان بارڈر کے کام میں شاملِ ھو جاتے ہیں اور تعلیم جیسی ہیرے سے محروم ھو جاتے ہے تو ان کے والدین سے عرض ھیکہ انہیں پہلے تعلیم کے جانب گامزن کریں بعد میں وہ یہ کام کرسکتے ہیں کیونکہ پہلے وہ اپنے آپ کو تو جان لے اپنی دنیا کو تو تاریکیوں سے نکال کر روشنیوں کے سفر پر روانہ ھو جاہیں کیونکہ تعلیم ہی کے بدولت وہ اپنے آپ کو تارکیوں سے نکال باہر کر سکتے ہیں
آخر میں کہنے کو تو تعلیم کے حوالے سے بہت کچھ لکھ اور بول سکتا ھوں مگر اتنا زیادہ کوئی پڑھتا نہیں تو برائے مہربانی اپنے بچوں کو تعلیم دیں اس مارچ کے مہینے میں زیادہ سے زیادہ اپنے بچوں کو اسکولوں میں داخل کروائے اور اپنے آنے والی مستقبل کو جہالت سے بچائیں
منجانب: مرکزی سیکرٹری جنرل بلوچ اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل کمیٹی
No comments:
Post a Comment